33%

لہٰذا نیکی کا بدلہ نیکی سے دینے والے کی تعریف کرنی چاہئے اور اس کے خلاف عمل کرنے والے کی مذمت ہونی چاہئے تو اس کا منبع انسان کا ”اخلاقی ضمیر“ ہے اور ایسے ہی اعمال کو ”اخلاقی نیکی“ کہا جاتا ہے۔

انسان کے بہت سے کاموں کا معیار یہی ”اخلاقی نیکی“ ہے اور دوسرے لفظوں میں انسان بہت سے کام اخلاقی قدروں کی وجہ سے کرتا ہے نہ کہ کسی مادی فائدے کی خاطر اور یہ بھی انسان کا خاصہ ہے جس کا تعلق اس کے معنوی پہلو سے ہے اور یہ اس کے معنوی پہلوؤں میں سے ایک ہے جب کہ دیگر جانداروں میں اس طرح کا کوئی معیار موجود نہیں حیوان کے لئے ”اخلاقی نیکی“ اور ”اخلاقی قدریں“ کوئی مفہوم اور معنی نہیں رکھتیں۔

3 ۔ حسن و جمال

انسان کے معنوی پہلوؤں میں سے ایک اور پہلو ”حسن و جمال“ سے اس کی محبت ہے انسان کی زندگی کا ایک اہم حصہ حسن و جمال سے تشکیل پاتا ہے وہ زندگی کے تمام شعبوں میں ”حسن و جمال“ کو اہمیت دیتا ہے چنانچہ جب وہ موسم سرما یا موسم گرما کا لباس پہنتا ہے تو اس کے رنگ کے حسن اور خوبی کو بھی اہمیت دیتا ہے جب رہنے کے لئے وہ اپنا مکان تعمیر کرتا ہے تو وہ اس کی خوبصورتی پر توجہ دیتا ہے یہاں تک کہ جب وہ دسترخوان بھی بچھاتا ہے تو کھانے کے برتنوں دسترخوان پر ان کے لگانے اور برتنوں میں کھانا ڈالنے میں بھی زیبائی کو مدنظر رکھتا ہے بلکہ وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ اس کا نام اس کا چہرہ اور اس کا لباس بھی خوبصورت ہو اور اس کی لکھائی بھی خوبصورت ہو اس کا شہر اور اس کی سڑکیں اور اس کے سامنے کے مناظر بھی حسین ہوں گویا وہ یہ چاہتا ہے کہ اس کی زندگی کے ہر شعبے پر حسن اور خوبصورتی غالب ہو۔

البتہ حیوان کے لئے حسن و زیبائی کا کوئی مسئلہ نہیں اسے تو چراہ گاہ چاہئے چراہ گاہ خوبصورت ہو یا نہ ہو اس سے اس کا کوئی واسطہ نہیں اسی طرح اس کے نزدیک خوبصورت پالان خوبصورت طویلہ یا کسی منظر کی خوبصورتی کی کوئی اہمیت نہیں۔