50%

مستقبل کی تعمیر میں انسان کا کردار

دنیا کی جملہ موجودات ”جاندار“ اور ”بے جان“ میں منقسم ہوتی ہیں بے جان موجودات وہ ہیں جن کا اپنی تعمیر میں کوئی کردار نہیں وہ اپنی تعمیر یا تکمیل میں خود کوئی کردار ادا نہیں کر سکتیں جیسے آگ پانی خاک اور پتھر جو بے جان ہیں اور اپنی تعمیر و تکمیل میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے بلکہ یہ سب خارجی عوامل کے زیراثر وجود پاتے ہیں اور انہی بیرونی اثرات کے نتیجے میں ایک طرح کا کمال حاصل کرتے ہیں ان میں کوئی ایسی حرکت یا کوشش نظر نہیں آتی جس کا تعلق ان کی ذاتی تعمیر اور تکمیل سے ہو۔

لیکن ”جاندار“ موجودات مثلاً نباتات حیوانات اور انسانوں میں حرکت اور کوشش کا ایک ایسا سلسلہ مشاہدے میں آتا ہے جس کا تعلق انہیں قدرتی آفات سے بچانے اپنے اندر دوسرے مواد کو جذب کرنے اور اپنی نسل آگے بڑھانے سے ہے۔

نباتات میں فطری قوتوں کا ایک ایسا سلسلہ موجود ہے جو ان کے مستقبل کی تعمیر میں موثر ہے اور وہ قوتیں ان کے لئے زمین اور ہوا سے مواد حاصل کرتی ہیں ان میں ایسی قوتیں بھی ہیں جو اس حاصل شدہ مواد کے ذریعے اندر سے ان کی رشد کا باعث بنتی ہیں اور ان میں ایسی قوتیں بھی ہیں جو نسل کو آگے بڑھانے کے عمل کو ممکن بناتی ہیں۔

حیوانات میں ان تمام فطری قوتوں کے علاوہ جو نباتات میں پائی جاتی ہیں شعوری قوتیں جیسے (حواس خمسہ) اور بعض میلانات بھی موجود ہیں جن کا ذکر پہلے آ چکا ہے اور حیوانات جہاں مذکورہ قوتوں کے ذریعے اپنے آپ کو قدرتی آفات سے بچاتے ہیں وہاں اپنی ذات کی تکمیل اور اپنی صنف کی بقاء کے وسائل بھی فراہم کرتے ہیں-