5 ۔ حدود و قیود کے خلاف انسان کی بغاوت
انسان اگرچہ وراثت قدرتی ماحول معاشرتی ماحول اور تاریخ سے پوری طرح منقطع نہیں ہو سکتا لیکن وہ بڑی حد تک ان سے بغاوت کر کے اپنے آپ کو ان کی قید سے آزاد کر سکتا ہے۔ وہ اپنے علم عقل ارادہ اور ایمان کی قوتوں سے ان حالات میں تبدیلی پیدا کر کے ان کو اپنی خواہشات کے مطابق بنا سکتا اور خود قسمت کا مالک بن سکتا ہے۔
انسان اور قضا و قدر
بالعموم یہ خیال کیا جاتا ہے کہ انسان کی آزادی میں حد بندی کا اصل سبب ”قضا و قدر“ ہے لیکن ہم نے اس کے برعکس اس معاملے میں قضا و قدر کا نام نہیں لیا کیوں؟ کیا اس لئے کہ ”قضا و قدر“ موجود نہیں؟ یا یہ کہ وہ انسانی آزادی کی حد بندی کا سبب نہیں؟
”قضا و قدر“ ایک قطعی اور مسلم امر ہے لیکن آزادی انسان کو محدود کرنے کا سبب نہیں ”قضا“ واقعات اور حادثات کے بارے میں خدا کے اٹل حکم کا نام ہے اور ”قدر“ ان کی مقدار کے اندازے کا نام۔