علیؑ کے ذکر سے شمس و قمر چمکتے ہیں
علیؑ کے ذکر سے شمس و قمر چمکتے ہیں
اسی طرح سے مرے بام و در چمکتے ہیں
٭
کچھ اس طرح سے ہے فطرت ہر اک مک سے جدا
ہیں سب کے پاس مگر اس کے پر چمکتے ہیں
٭
در علیؑ پہ جو آیا اسے ملی عزت
یہ ایسا در ہے جہاں سب ہنر چمکتے ہیں
٭
کبھی جو محفل حیدرؑ کروں میں اپنے گھر
ستارے آ کے مرے بام پر چمکتے ہیں
٭
سجا ہو جن میں عزا خانہ شہہ والا
اندھیرا کتنا ہو کاشف وہ گھر چمکتے ہیں
٭٭٭