ذوالفقار ہوں میں
چلو جو میں تو زمانے پہ خوف چھاتا ہے
وہ بچ نہ پائے گا جو میری زد میں آتا ہے
علیٰ کا غیض جو مجھ کو کبھی چلاتا ہے
٭٭
میں کاٹتی ہوں بس اک وار میں ہی سب لشکر
ہاں ذوالفقار ہوں میں ہاں ذوالفقار ہوں میں
٭٭
بقائے حق کیلئے مرضی خدا کیلئے
اٹھی ہوں میں تو فقط دین کی بقا کیلئے
خدا نے مجھ کو بنایا ہے مرتضیٰ کیلئے
٭
چلا سکے گا مجھے صرف بازوَئے حیدرّٰ
ہاں ذوالفقار ہوں میں ہاں ذوالفقار ہوں میں
٭٭
کہاں وہ ڈھال جہاں میں جو میری مار سہے
جری کہاں کوئی ایسا جو میرا وار سہے
جو میرے سامنے آئے وہ صرف ہار سہے
٭
یقیں نہیں ہے تو بتلائے گا تمھیں انتر
ہاں ذوالفقار ہوں میں ہاں ذوالفقار ہوں میں
٭٭