50%

تبدیلی

چلو ایسا کریں ہم اپنی بنیادیں بدلتے ہیں

جہان پر تم کھڑی ہو اب وہاں پر میں کھڑا ہوں گا

٭

مرے الفاظ تم لے لو مری سوچیں بھی تم لے لو

مجھے اپنی نگاہیں دو مجھے انداز اپنا دو

٭

چلو ایسا کریں ہم اپنی بنیادیں بدلتے ہیں

چلو اب یوں کرو تم موسموں کے رنگ کو سمجھو

٭

بہاروں کو خزاں جانو خزاں کو خوشنما دیکھو

اور اب میں یوں کروں گا تتلیوں کا بھیس دھاروں گا

٭

ہر اک ڈالی پہ بیٹھوں گا ہزاروں رنگ بدلوں گا

چلو ایسا کریں ہم اپنی بنیادیں بدلتے ہیں

٭

چلو اب یوں کریں جب بھی وفا پہ بحث چھڑ جائے

تو میں اس کو فقط دیوانگی کا نام دے دونگا

٭