نبیؐ کی اس قدر مجھ پہ ہوئی رحمت مدینے میں
نبیؐ کی اس قدر مجھ پہ ہوئی رحمت مدینے میں
مجھے تو مل گئی یارو مری جنت مدینے میں
٭
پلک بھی کب جھپکتی ہے، کھڑا ہوں در پہ مولا کے
گئی جانے کہاں سونے کی وہ عادت، مدینے میں
٭
جو سر سجدے میں رکھا پھر کہاں خود سے اٹھا پایا
مجھے سجدے میں روکے ہے کوئی طاقت مدینے میں
٭
نوازا ہے بہت اب اپنے در پر بھی بلا لیجئے
مری بڑھ جائے گی کچھ اور بھی قامت مدینے میں
٭
مدینے کے مسافر مجھ پہ بس اتنا کرم کرنا
ذرا سا ذکر کر دینا مری بابت مدینے میں
٭
یہاں ہے خواہش شہرت بھی ، جنت کی طلب بھی ہے
نہیں ہوتی کوئی خواہش کوئی حاجت مدینے میں
٭