50%

اے مرے مولا ترے غم کی نشانی دیکھ کر

اے مرے مولا ترے غم کی نشانی دیکھ کر

آہ اک دل سے نکل جاتی ہے پانی دیکھ کر

٭

رکھ دیا اس کو حصار بازوئے عباس میں

شاہ دیں نے دین حق کی بے امانی دیکھ کر

٭

زینبِ دلگیر کا خطبہ سنو گے کس طرح

ڈر گئے بے شیر کی تم بے زبانی دیکھ کر

٭

قبر میں میری بھی کاشف آئے تھے منکر نکیر

رو دیئے خود بھی مری آنکھوں میں پانی دیکھ کر

٭٭٭