باغ حیدر کے مقابل کون ٹہرا سر سمیت
باغ حیدر کے مقابل کون ٹہرا سر سمیت
ہو گیا منظر سے غائب اپنے پس منظر سمیت
٭
وہ تو غیض مرتضی پر رحم غالب آگیا
ورنہ اے جبریل کٹ جاتی زمیں شہپر سمیت
٭
پہلے سر انتر کا کاٹا پھر کیا مرحب پہ وار
لاش مرحب کی گری لیکن سر انتر سمیت
٭
ہاتھ میں اک پھول تتلی پھول سے لپٹی ہوئی
تھا یونہی اک ہاتھ میں خیبر کا در لشکر سمیت
٭
وہ تو قنبر نے مہار اونٹوں کی فورا چھوڑ دی
ورنہ کہہ دیتے علی لے جا انہیں قنبر سمیت
٭
پنجتن کے نام جن کے بادبانوں پر نہ ہوں
ڈوب جائیں گی وہ ساری کشتیاں لنگر سمیت
٭
عشق کے آداب کوئی حر سے سیکھے اے سروش
ڈال دیں قدموں میں شہہ کے دولتیں دل سر سمیت
٭٭٭