راہی صدیقی (ہردوئی)
پھولوں میں رنگ الگ اور خوشبو جدا
بس یہی تو ہے قدرت یہی ہے خدا
**
سب چرند اور پرند مختلف رنگ کے
آدمی ملتے ہیں سب الگ ڈھنگ کے
شکل و صورت الگ بولیاں ہیں جدا
بس یہی تو ہے قدرت یہی ہے خدا
**
جس میں چاقو لگے نکلے گا، خوں لئے
پر اسی سینے سے دودھ بچہ پئے
خون سے دودھ کو ایسے رکھا جدا
بس یہی تو ہے قدرت یہی ہے خدا
**
جب سمندر سے جا کر کے دریا ملا
اپنی پہچان کو ملتے ہی کھو دیا
اپنا اپنا وجود گر رہیں وہ جدا
بس یہی تو ہے قدرت یہی ہے خدا
**