10%

حمد

قیصر شمیم (کولکتہ)

صبح تیری عطا، شام تیری عطا

کام کے بعد آرام، تیری عطا

*

قصۂ غم کا آغاز تیرا کرم

نیک پھر اس کا انجام، تیری عطا

*

ایک شب کا سماں، راہ کی تیرگی

روشنی پھر بہر گام تیری عطا

*

حوصلوں کی بلندی پہ تیری نظر

آزمائش کے ایام، تیری عطا

*

لا مکاں تو ہے، لیکن مکاں کے لیے

در نوازش تری، بام، تیری عطا

*

ذکر جس کا ترے نام کے بعد ہے

میرے ہونٹوں کو وہ نام، تیری عطا

*

آنسوؤں کی زباں میں حکایات دل

چشم تر کو یہ انعام، تیری عطا

*

کاسۂ فن میں قیصرؔ کے اے ذوالکرم!

دولت عز و ا کرام تیری عطا

***