عرفان پربھنوی
ائے دو جہاں کے مالک تو ہی ہے رب ہمارا
تیرے سوا نہیں ہے اور کوئی رب ہمارا
*
تیری ہی میرے مولا کرتے ہیں ہم عبادت
تجھ ہی سے مانگتے ہیں ہر وقت استعانت
روز جزا کا تو ہی مالک ہے میرے مولا
دونوں جہاں کا تو ہی خالق ہے میرے مولا
*
تو نے ہی آسماں سے پانی کو ہے گرایا
تو نے زمیں سے مولا فصلوں کو ہے اگایا
تو نے ہی چاند سورج، تاروں کو ہے بنایا
تو نے ہی آسماں کو تاروں سے ہے سجایا
*
تو ہی کھلانے والا، تو ہی پلانے والا
تو ہی ہے مارنے اور تو ہی جلانے والا
حمد و ثنا کے لائق تو ہی ہے میرے مولا
عرفانؔ کی بھی سن لے یہ حمد میرے مولا
***