فہیم بسمل (شاہجہاں پور)
ہر طرف ہیں تری وحدت کے اجالے یا رب
تیری قدرت کے ہیں قرآں میں حوالے یا رب
*
دل میں آیا ترے دنیا جو بنانے کا خیال
اپنا محبوب بھی لاثانی بنانے کا خیال
*
اولاً نور محمد ؐ کیا پیدا تو نے
ورفعنا لک ذکرک سے نوازا تو نے
*
خلق قدرت سے کیے کتنے ہی عالم تو نے
اور پیدا کیا پھر پیکرِ آدم تو نے
*
تو نے تخلیق کیے چاند ستارے اللہ
بخشے مخلوق کو خوش رنگ نظارے اللہ
*
بحر و بر تیرے، ہوا تیری ہے افلاک ترے
برگ و گل تیرے ہیں بے شک خس و خاشاک ترے
*
میرا ایماں ہے یہی قادرِ مطلق تو ہے
جس کی مرضی سے ہوا ماہِ مبیں شق تو ہے
*