سلام نجمی (بنگلور)
ہم نہیں کہتے ہمیں شان سلیمانی تو بخش
یہ بھی ہم کہتے نہیں تخت اور سلطانی تو بخش
*
کوئی منصب کوئی عہدہ اور نہ دیوانی تو بخش
ہے ضرورت جس کی اب وہ جذب ایمانی تو بخش
*
یا خدا پھر سے متاع درس قرآنی تو بخش
ہم مسلمانوں کو پھر سچی مسلمانی تو بخش
*
زندگانی کو خدایا خوئے انسانی تو بخش
ذہن و دل کو روح کو توحید افشانی تو بخش
*
صدق، اخلاص و وفا اور عشق لاثانی تو بخش
یعنی یاران نبیؐ کا وصف قربانی تو بخش
*
اقلیت کے فرق کا یا رب نہ ہو ہم کو خیال
دعوت حق کا ہمیں اندازِ فارانی تو بخش
*
ہم مٹا دیں پھر سے یا رب فتنۂ باطل تمام
خالدؓ ایوبیؓ جیسی ہم کو جولانی تو بخش
*