رجب عمر (ناگپور)
تجھے پسند ہوں ایسے مرے مشاغل کر
حیات میری ہے طوفاں تو اس کو ساحل کر
*
تری طلب میں رہوں ڈھونڈتا پھروں تجھ کو
تو اپنے چاہنے والوں میں مجھ کو شامل کر
*
سنا ہے اب بھی ہیں اصحاب فیل حرکت میں
خدایا ان پہ ابابیل پھر سے نازل کر
*
بہت کٹھن ہے رہ مستقیم پہ چلنا
تو اپنے فضل سے آساں مرے مراحل کر
*
الجھنا خطروں سے بس میں نہیں ہے اب میرے
تو اپنے لطف سے ان کو خدایا باطل کر
***