سیداصغربہرائچی (بھرائچ)
صحرا نورد ہوں تو مجھے شہر ناز دے
تو اپنی رحمتوں سے خدایا نواز دے
*
جی بھر کے تیری حمد و ثنا میں بھی کر سکوں
بھیجا ہے اس جہاں میں تو عمر دراز دے
*
گم ہو گیا ہوں میں بھی گنا ہوں کی بھیڑ میں
پروردگار مجھ کو تو ذوق نماز دے
*
گھر سے چلوں تو طیبہ میں جا کے رکیں قدم
یا رب مرے جنوں کو وہ اوج و فراز دے
*
ہر سنگ و آئینہ کو بھی محسوس کر سکوں
ایماں عطا کیا ہے تو دل بھی گداز دے
*
ذہن رسا پہ جس کے تھا محمود کو بھی ناز
اے کار ساز مجھ وہ تاریخ ساز دے
*
اصغرؔ کے کام آئے جو میدان حشر میں
بس اتنی التجا ہے وہ سامان و ساز دے
***