10%

عبرت بہرائچی (بھرائچ)

( ۱)

خار زاروں کو گلستاں مرے مولیٰ کر دے

ہر طرف دید کا ساماں مرے مولیٰ کر دے

*

دیکھ لوں گنبد خضریٰ کو نظر سے اپنی

یہ بھی پورا مرا ارماں، مرے مولیٰ کر دے

*

میرے دامن میں گنا ہوں کے سوا کچھ بھی نہیں

کچھ عطا دولت ایماں مرے مولیٰ کر دے

*

راہ چلنے نہیں دیتے ہیں گنا ہوں کے سفیر

مشکلیں اب مری آساں مرے مولیٰ کر دے

*

دل کے ہر تیرہ و تاریک صنم خانہ میں

شمع توحید فروزاں مرے مولیٰ کر دے

*

میں بھی ہوں سید کونین ؐ کا اک ادنیٰ غلام

مجھ کو بھی خلد بداماں مرے مولیٰ کر دے

*

نام لیوا نہ رہے ظلم کا دنیا میں کوئی

ایسا جاری کوئی فرماں مرے مولیٰ کر دے

*

آنکھیں پر نم ہیں دوا مانگ رہا ہے عبرتؔ

اس کے اب درد کا درماں مرے مولیٰ کر دے

***