ڈاکٹر امین انعامدار (امراؤتی)
(۱)
تو برف کو بھی عطا سوز اور جلن کر دے
تجھے ہے سہل جو احساس کو بدن کر دے
*
اگرچہ حرص غلط ہے مگر مجھے یا رب
حریص علم بنا دے حریص فن کر دے
*
تم اپنی خوبی تقدیر پر نہ اتراؤ
نہ جانے کون سا لمحہ چمن کو بن کر دے
*
سنا ہے آج وہ تشریف لانے والے ہیں
خدائے پاک معطر مرا سخن کر دے
*
شہید عشق ہوں اے خاک یہ خیال رہے
ترا رویہ نہ میلا مرا کفن کر دے
*
بہ طرز ابن رواحہؓ و حضرت حسانؓ
مرے قلم کو مدیح شہ زمن کر دے
***