(۲)
اے خدائے بزرگ و برتر دے
مجھ کو کامل یقین خود پر دے
*
مژدۂ فتح دے شکست کو پھر
پھر زمیں کو وہی بہتر دے
*
پھر ابابیلیں آسماں سے اتار
ان کی چونچوں میں پھر تو کنکر دے
*
یا تو دے دے مصیبتوں سے نجات
یا مرے دل کو اب زمیں کر دے
*
جن کی خوشبو سے دنیا مہک اٹھے
ایسے میری زباں کو اکشر دے
*
زیر ہے اور نہ پیش ہے یہ امینؔ
تو اگر چاہے تو زبر کر دے
***