10%

ڈاکٹر نثار جیراجپوری (اعظم گڑھ)

خدایا دین کی عزت ہو جان سے اوپر

کروں نہ فیصلہ کوئی قرآن سے اوپر

*

اب اور کتنا اٹھائے گی قوم یہ ذلت

دوبارہ کر دے اسے پھر جہان سے اوپر

*

سفینہ ڈوب نہ جائے ہوائیں برہم ہیں

ہواؤں کو تو اٹھا دے بادبان سے اوپر

*

نہ دین پاس ہے اپنے نہ علم ہے نہ ہنر

ہماری زندگی کر دے ڈھلان سے اوپر

*

خدا کا خوف بسائے رہو تصور میں

نہ خود کو رکھو کبھی آسمان سے اوپر

*

نثار دین کی عظمت رہے نگاہوں میں

سدا رکھو اسے دونوں جہان سے اوپر

***