20%

عطا عابدی (بہار)

( ۱)

یا رب چمن زیست کو گلہائے اماں دے

نفرت بھرے ماحول کو الفت کا سماں دے

*

ہم اہل جہاں کے لئے ہوں باعث صد رشک

وہ فکر وہ کردار دے وہ حسن بیاں دے

*

پھر لشکر اغیار ہزیمت سے ہو دوچار

پھر بازوئے ملت کو وہی تاب و تواں دے

*

سجدے کی زمیں نرغۂ اعدا میں ہے اللہ

ایوبیؓ و خالدؓ سا اس امت کو جواں دے

*

انسان کی خدمت ہو مرا مقصد و منصب

وہ حوصلہ وہ قلب دے وہ دست و زباں دے

*

ملت کا ہوں ہم فخر تو ہوں ملک کی ہم شان

توفیق ہمیں خیر کی بے حد و گماں دے

*

ہے دھوپ کا یہ شہر میں بے سایہ ہوں اللہ

سر اپنا چھپانے کو عطاؔ کو بھی مکاں دے

***