10%

(۲)

ہر رنگ نرالا دے، ہر روپ نمایاں دے

یا رب مرے گلشن کو وہ لطف بہاراں دے

*

تو زخم سے واقف ہے تو درد سمجھتا ہے

اس زخم کا مرہم دے اس درد کا درماں دے

*

دنیا کے جو طالب ہیں تو ان سے بچا مجھ کو

جو تجھ سے ملا پائے وہ صحبت انساں دے

*

ہر خوف نکل جائے دل سے مرے دنیا کا

بس ایک تیرا ڈر ہو وہ قوت ایماں دے

*

عصیاں سے بھرا دامن دھل جائے مرا جس سے

وہ ابر کرم دے اور وہ بارش احساں دے

*

جینے کی امنگیں ہوں، پر نور ترنگیں ہوں

اس بزم عطا کو تو وہ شمع فروزاں دے

***