(۲)
دلوں کو پہلے تو صبر جمیل دے یا رب
پھر ہجر آشنا لمحہ طویل دے یا رب
*
اب اور کتنا لہو دیں عدو کے خنجر کو
اب اور ظلم کو اتنی نہ ڈھیل دے یا رب
*
ہر اک محاذ پہ نمرود ہیں مقابل میں
ہمیں بھی حوصلہ ہائے خلیل دے یا رب
*
مجھے عصائے کلیمی تو کر عطا پہلے
پھر اس کے بعد تو دریائے نیل دے یا رب
*
سر غرور نہ اونچا ہو تیری عظمت سے
تو اپنے ہونے کی کچھ تو دلیل دے یا رب
*
حبابؔ دیتا ہے اب واسطہ محمد ؐ کا
نہ فاصلے نہ دعا کو فصیل دے یا رب
***