(۳)
پھر میرے قلب و نظر نور سے بھر دے مولا
پھر اٹھا دے یہ حجابات کے پردے مولا
*
ہو چکے راستے مسدود سبھی کوشش کے
اب دعاؤں کو ہی تاثیر و اثر دے مولا
*
آسمانوں کی بلندی تو تجھے زیبا ہے
خاک زاروں کو زمینوں کی خبر دے مولا
*
میرے احباب کے دل اور کشادہ کر دے
مجھ مہاجر کو نہ دیوار نہ در دے مولا
*
ہو تیرے حق و صداقت کا علم بردار حبابؔ
عیب لاکھوں دے اسے ایک ہنر دے مولا
***