10%

ڈاکٹر مسعودجعفری (حیدرآباد)

*

بھڑکتا جا رہا ہے کیوں چراغ دل مرے مولیٰ

بچانا لگ رہا ہے کس لئے مشکل مرے مولیٰ

*

تجھی سے مانگتا ہوں میں سکون دل مرے مولیٰ

بہت ہی دور ٹھہری ہے مری منزل مرے مولیٰ

*

تری تعریف ممکن ہی نہیں ہے کوئی بھاشا میں

کہاں تلگو، کہاں اردو ، کہاں تامل مرے مولیٰ

*

جواب دشمناں لکھوں تو مجھ کو روشنائی دے

رہے گی جرأت اظہار بھی کامل مرے مولیٰ

*

مری ہستی کو حق کی روشنی میں خوب نہلا دے

کھڑے ہیں ہر طرف کردار کے قاتل مرے مولیٰ

*

ترے ہی ذکر سے چلتی رہے یہ سانس کی دنیا

تری ہی یاد میں ڈوبا رہے یہ دل مرے مولیٰ

*

کہاں ہیں جعفریؔ کے پاس تخت و تاج عالم کے

کھڑی ہے آج بھی کشتی اب ساحل مرے مولیٰ

***