ظفر کلیم (ناگپور)
وہ مرا رب مرا خدا سب کچھ
میں تو اس کا ہوں وہ مرا سب کچھ
*
ہے سبھی کچھ اسی کے قبضے میں
آگ، مٹی، ہوا، گھٹا سب کچھ
*
لفظ کن سے یہ کائنات بنی
کن کہا اس نے ہو گیا سب کچھ
*
کام سارے ہماری مرضی کے
ہے اسی کی مگر رضا سب کچھ
*
میں کسی اور سے نہ کچھ مانگوں
مجھ کو اس نے کیا عطا سب کچھ
*
چھین لیں جب بلندیاں اس نے
یاد آیا کہ ہے خدا سب کچھ
*
جان لیجے نہیں کوئی کچھ بھی
مان لیجے ظفرؔ خدا سب کچھ
***