20%

(۲)

دل بھی ہے وہی دل کی تمنا بھی وہی ہے

دنیا بھی وہی حاصل دنیا بھی وہی ہے

*

شکلیں ہیں الگ اس کی نہیں اور کوئی فرق

دریا بھی وہی وسعت صحرا بھی وہی ہے

*

ہر کوئی مصیبت میں پریشان ہے ناحق

غم بھی ہے وہی غم کا مداوا بھی وہی ہے

*

یہ جام و سبو اپنی جگہ خوب ہیں لیکن

صہبا بھی وہی مستی صہبا بھی وہی ہے

*

جو کچھ بھی ہے دنیا میں کرم ہے یہ اسی کا

جلوہ بھی وہی حسن سراپا بھی وہی ہے

*

یہ دیکھنا لازم ہے کہ ہم کس کے ہیں قابل

اک آس بھی ہے یاس کی دنیا بھی وہی ہے

*

انسان تو بے سود ہی اتراتا ہے خود پر

ادنیٰ بھی وہی ہے یہاں اعلیٰ بھی وہی ہے

*