حبیب راحت حباب (کھنڈوہ)
(۱)
پروردگار عالم اعلیٰ مقام تیرا
تو رب ہے دو جہاں کا سارا نظام تیرا
*
ہر شے پہ تو ہی قادر ہر جا ہے تو ہی حاضر
ہر دل میں یاد تیری ہر لب پہ نام تیرا
*
پھل پھول کیا شجر کیا، حیوان کیا بشر کیا؟
ذروں سے آسماں تک ہے فیض عام تیرا
*
یہ چاند یہ ستارے، ندیاں پہاڑسارے
ہر شے میں تو ہی تو ہے جلوہ ہے عام تیرا
*
اک کن سے تیری داتا کل کائنات بدلے
کیا کوئی وصف لکھے مجھ سا غلام تیرا
*
بندے کو تو نے اپنے کچھ اس طرح نوازا
آیا ہے فرش پر بھی اکثر سلام تیرا
*
لب پر ہی دعا ہے یا رب طفیل احمد
لکھے حباب جو کچھ ہو سب کلام تیرا
***