30%

سلیم شہزاد (مالیگاؤں )

دشت بے سمت میں یہ راہ گزر کس نے دیا

پر شکستہ ہوں مجھے اذن سفر کس نے دیا

*

کس نے پتھر کی سیاہی پہ سجایا سبزہ

گونگے لفظوں کی دعاؤں کو اثر کس نے دیا

*

کس نے چسپاں کئے بے رنگ فضا پر منظر

ریت کو آب تو بنجر کو شجر کس نے دیا

*

کس نے مایوس فضاؤں میں دیا حرف امید

خواب شب دے کے مجھے خواب سحر کس نے دیا

*

کس نے آفات و بلا میرے مقابل لائے

اور مجھے حوصلۂ خوف و خطر کس نے دیا

*

کس نے پہچان عطا کی مجھے این و آں کی

زشت و ناخوب میں یہ حسن نظر کس نے دیا

*

کس نے دی شعلہ نوائی مرے ہونٹوں کو سلیمؔ

شہر آہن میں مجھے دست ہنر کس نے دیا

****