10%

حمد

حضرت ادیب مالیگانوی مرحوم

(۱)

میں کون ہوں ستم کش نیرنگ روزگار

میں کون ہوں خفائے زمانہ کا اک شکار

*

ناکامیِ حیات سے دل داغ داغ ہے

سینہ بنا ہے خونِ تمنائے لالہ زار

*

ہر شے سے ہے عیاں مری افسردگی کا رنگ

گویا ہے کائنات مرے غم میں سوگوار

*

میں نے خزاں کی گود میں پائی ہے پرورش

شایاں مرے چمن کے نہیں عشرت بہار

*

اک عالم سکوت ہے دنیائے آرزو

ٹوٹا ہوا ہے زمزمۂ زندگی کا تار

*

مایوسیوں سے دل کا کنول ہے بجھا ہوا

ہے زندگی کو مجھ سے، مجھے زندگی سے عار

*

محرومیِ سکون و مسرت کہاں تلک

یہ بزم رنگ و بو ہے مرے حق میں خارزار

*