10%

ڈاکٹر معین الدین شاہین (بیکانیر)

اک یہ ہی التجا ہے میری، میرے خدا سے

کر دے تو سرفراز مجھے اپنی عطا سے

*

آدم کا میں بیٹا ہوں خطا کرنے کا عادی

ناراض نہ ہو جانا کہیں میری خطا سے

*

اللہ تو کریم ہے، پروردگار ہے

محروم کیوں رہوں میں بھلا تیری عطا سے

*

اللہ کا نام کافی و شافی ہے بالیقیں

’’اے درد سروکار نہ رکھ کوئی دوا سے ‘‘

*

ہر وقت میرے ورد زباں ’’یا کریم‘‘ ہے

محفوظ اس لیے میں رہا رنج و بلا سے

*

تیری رضا کو اپنی سمجھتا ہوں میں رضا

تب ہی تو فیضیاب ہوں میں تیری دیا سے

*

راتوں کو جاگ جاگ کے کرتا ہوں میں دعا

ملتا ہے دل کو چین تری حمد و ثنا سے

*