10%

راج پریمی (بنگلور)

مرے دل کو اب بدل دے اے رب عالمیں تو!

میں تو مشت آب و گل ہوں، ہے نور آفریں تو!

*

یہ اثر ہے بندگی کا، یا گردشوں کا حاصل

میں تو زیر آسماں ہوں، ہے محور زمیں تو!

*

میں ہوں، دوش کا شکاری، ترے رحم کا بھکاری

میں تو صرف اک خطا ہوں، ہے منصف و امیں تو!

*

ترا رنگ ہے نظر میں، ترا نور چار سو ہے

کوئی صدق دل سے دیکھے، مرے دل کے ہے قریں تو!

*

تری برکتوں کے سجدے، تری رحمتوں کے صدقے !

مری روح کی ہے عظمت، مری جان آفریں تو!

*

یہی دل کی آرزو ہے، یہی میرا مدعا ہے

ہر سانس تجھ پہ قرباں، اتنا ہے دل نشیں تو!

*

دنیا ہے صرف دھوکا، اے راجؔ کچھ نہیں ہے !

تُو ہی میرا آسرا ہے، مری جان کا امیں تو!

***