صابر فخر الدین (یادگر)
جس کو حاصل ہے آگہی تیری
اس پہ رحمت فزوں ہوئی تیری
*
خود پہ احسان ہی تو کرتا ہے
وہ جو کرتا ہے بندگی تیری
*
میں اندھیروں کو چیر جاؤں گا
ہو اگر ساتھ روشنی تیری
*
ہر کہہ و مہہ کو جو نوازے ہے
ہو نظر مجھ پہ بھی وہی تیری
*
ٹھیک منزل سے جا ملاتی ہے
گم رہوں کو بھی رہبری تیری
*
چاند سورج ہوں یا وہ ارض و سما
سب ہی کرتے ہیں بندگی تیری
*
تیرے صابرؔ کے سامنے کیوں کر
ہو نہ مد نظر خوشی تیری
***