شاغل ادیب (حیدرآباد)
کاش مل جاتے مرے نالوں کو تاثیرنئی
تجھ سے اللہ ملے خوشیوں کی جاگیر نئی
*
رکھنا ایمان سلامت تو مرا اے اللہ
ہے یہ وعدہ نہ کروں گا کوئی تقصیر نئی
*
ہر نئی صبح رہے حمد نئی ہونٹوں پر
ہر نئی شام ہو، دل میں تری توقیر نئی
*
رات کے خواب مرے کڑوے بہت ہیں یارو
دن کے لمحات کو دے میٹھی سی تعبیر نئی
*
تیرے محبوبؐ کا بیمار جو ہو جاتا ہے
اس کو بے مانگے تو دے دیتا ہے اکسیر نئی
*
اپنے محبوبؐ کی امت پہ ہو رحمت کی نظر
اپنے محبوبؐ کی امت دے توقیر نئی
*
تیرے قرآں میں مسائل ہیں قیامت تک کے
آیتیں اس کی عطا کرتی ہیں تفسیر نئی
*
حمد شاغلؔ میں لکھوں یا کہ مناجات لکھوں
دے دے مولا تو قلم کو مرے تاثیر نئی
***