فرید تنویر (ناگپور)
میرے دل میں ہوئی جب بھی کوئی خواہش مولا
ہو گئی تیری عنایات کی بارش مولا
*
تیرے خورشید کرم کی یہ ضیا باری ہے
زندگی میں ہے اجالوں کی نمائش مولا
*
نکلا طوفان حوادث سے سفینہ میرا
یہ ترا فضل ہے، یہ تیری نوازش مولا
*
ہو مرے حال پہ ہر وقت ترا لطف و کرم
دور ہر دم رہے افلاک کی گردش مولا
*
التجا ہے ترے تنویرؔ کی اے رب کریم
زندگی بھر نہ ہو اس سے کوئی لغزش مولا
***