50%

"ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جواس کے مابین ہے، با مقصد اور ایک معین مدت تک کے لیے بنایا ہے۔" (الاحقاف۴۶:۳)

"کیا انھوں نے اپنے دلوں میں غور نہیں کیا، اللہ نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، نہیں پیدا کیا، مگر ایک مقصد کے ساتھ اور ایک مدت مقررہ تک کے لیے۔ اور لوگوں میں سے بہت سے ایسے ہیں جو اپنے رب کی ملاقات کے منکر ہیں۔" (الروم ۳۰:۸)

پہاڑوں کا زمین کو متوازن رکھنا

جدید تحقیق سے ہمیں معلوم ہوا ہے کہ پہاڑ اصل میں زمین کا توازن برقرار رکھتے ہیں۔ جدید جغرافیائی اصطلاح میں اس توازن کو Isostasy کہا جاتا ہے، جس کے مطابق زمین کی سطح پر جو ہلکا مادہ تھا، وہ پہاڑوں کی شکل میں ابھر آیا اور جو بھاری مادہ تھا، وہ گہری خندقوں کی صورت میں دب گیا جن میں اب سمندر کا پانی بھرا ہوا ہے۔ اس طرح ابھار اور دباؤ نے مل کر زمین کا توازن برقرار رکھا ہے۔

آئیں دیکھیں کہ اس ضمن میں پندرہ سو سال قبل نازل ہونے والی عظیم کتاب کیا فرماتی ہے، جس کے متعلق حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے کہ اس کے عجائبات کبھی ختم نہ ہوں گے:

"اور ہم نے زمین میں پہاڑ گا ڑ دیے کہ وہ ان کو لے کر لڑھک نہ جائے اور ان پہاڑوں کے اندر ہم نے راستے کے لیے درے بنائے، تاکہ وہ راہ پائیں۔"(الانبیاء ۲۱:۳۱)

"اس نے بنایا آسمانوں کو، بغیر ایسے ستونوں کے جو تمھیں نظر آئیں اور زمین پر پہاڑ گاڑ دیے کہ و ہ تمھارے سمیت لڑھک نہ جائے۔" (لقمان ۳۱:۱۰)