50%

نعت حبیب خداؐ

جو ملے حیات خضر مجھے اور اسے میں صرف ثنا کروں

تیرا شکر پھر بھی ادا نہ ہو تیرا شکر کیسے ادا کروں

٭

تیرے لطف کی کوئی حد نہیں گنوں کس طرح کہ عدد نہیں

نہیں کوئی تیرے سوا میرا کسے یاد تیرے سوا کروں

٭

تیرے در پہ خم رہے سر میرا تیری رحمتوں پہ گزر میرا

میں کہا کروں تو سنا کرے تو دیا کرے میں لیا کروں

٭

مجھے خوشبوؤں کی کلاہ دے مجھے روشنی سی نگاہ دے

کبھی پھول بن کے مہک اٹھوں کبھی شمع بن کے جلا کروں

٭

میں بہت ہی عاجز و بے نوا تیرے آگے میری بساط کیا

کوئی بھول ہو تو معاف کر مجھے بخش دے جو خطا کروں

٭

میرے ایک دامنِ عمر میں ہیں نجانے کتنی ندامتیں

میرا خاتمہ بھی بخیر ہو یہی رات دن میں دعا کروں

٭٭٭