33%

وجود اُس کا ہے مشک و گلاب سے ظاہر

(۶)

وجود اُس کا ہے مشک و گلاب سے ظاہر

یہ جگمگائے ہوئے ماہتاب سے ظاہر

*

جو اُس کے حکم سے روشن ازل سے ہے اب تک

حریفِ ظلمتِ شب، آفتاب سے ظاہر

*

نسیم، برق، شرر، بادِ تند، قوسِ قزح

شفق، نجوم، خلا و سراب سے ظاہر

*

بہشت و دوزخ و قہر و جلال، حور و ملک

جزا، سزا و ثواب و عذاب سے ظاہر

*

منی و علقہ و مضغہ کی پرورش سے عیاں

ضعیفی، طفلی، و عہدِ شباب سے ظاہر

*

ہر ایک لفظ میں کونین جذب ہے جس کے

اُسی مقدس و اطہر کتاب سے ظاہر

*

یقین آئے نہ اِن پر تو ہوگا وہ ساحلؔ

بروزِ حشر حساب و کتاب سے ظاہر

***