ایک قطرے کو صدف میں زندگی دیتا ہے کون
(۹)
ایک قطرے کو صدف میں زندگی دیتا ہے کون
بن گیا موتی اسے تابندگی دیتا ہے کون
*
آگیا موسم خزاں کا، موت سب کو آ گئی
مردہ پودوں کو دوبارہ زندگی دیتا ہے کون
*
بن گئی ہیں پھول سب اپنے چٹکنے کے سبب
لب پہ کلیوں کے اچانک ہی ہنسی دیتا ہے کون
*
یہ ہیں سب بے جان ان میں جان کیسے آ گئی
تال، سر، لفظ و صدا کو دلکشی دیتا ہے کون
*
کھو گیا اس کی نوا میں تو مگر یہ بھی تو دیکھ
نالۂ بلبل میں درد و نغمگی دیتا ہے کون
*
ان کی تابانی سے نظروں کو ہٹا کر یہ بھی سوچ
انجم و شمس و قمر کو روشنی دیتا ہے کون
*
اپنے شعروں پر ہے ساحلؔ کیوں تجھے اتنا غرور
سوچ کہ شاعر کو ذوقِ شاعری دیتا ہے کون
***