33%

ربِّ کائنات

وہ ابتدا، وہ انتہا

وہی عیاں، وہی نہاں

وہ قادر و حکیم ہے

رحیم ہے، کریم ہے

*

سمیع اور بصیر ہے

علیم ہے، خبیر ہے

*

وہ نورِ ارض و آسماں، وہ ربِّ کائنات ہے

عیوب سے منزّہ اور مصفّا اس کی ذات ہے

مقیم ہے وہ عرش پر، بجا یہ بات ہے ، مگر

رگِ گلو سے ہر بشر کی وہ بہت قریب ہے

*

ہمارے دل کے سارے راز تک سے ہے وہ باخبر

اسی نے پیدا کیں زمین و آسماں کی نعمتیں

ہے اس کے دسترس میں سب کی موت اور زندگی

ہر ایک بیج کو دیا اسی نے قوتِ نمو

اتارتا ہے پانی ہم پہ آسمان سے وہی

زمین و آسماں سے ہم کو رزق کرتا ہے عطا

وہی نظامِ کائنات کا ہے تنہا منتظم

*