33%

مناجات

مری جبیں ہے فقط تیرے آستاں کے لیے

قبول کر لے دعاؤں کو شرمسار نہ کر

۔ ۔ ۔ ساحل۔ ۔ ۔

***

تو میری سوچ کے پودے کو اک شجر کر دے

تو میری سوچ کے پودے کو اک شجر کر دے

دعا یہ ہے مرے لہجے کو معتبر کر دے

*

صدف میں فکر و تخیل کے میں مقید ہوں

مثالِ قطرہ ہوں برسوں سے اب گہر کر دے

*

صلیب و دار و رسن ہی مرا مقدر ہے

سفر کٹھن ہے کوئی مرا ہم سفر کر دے

*

بچا لے شر کی تباہی سے تو مجھے یا پھر

مری حیات کے عرصے کو مختصر کر دے

*

سوائے اس کے مرے دل میں آرزو ہی نہیں

یہی کہ مرکزِ اخلاص میرا گھر کر دے

*