33%

گھر چکا ہوں میں گناہوں میں خدا

گھر چکا ہوں میں گناہوں میں خدا

لے لے تو اپنی پناہوں میں خدا

*

کر حفاظت کہ بہت ہی کم ہے

روشنی میری نگاہوں میں خدا

*

استقامت دے عزائم کو مرے

خار ہی ہیں راہوں میں خدا

*

کر عطا اپنی محبت مجھ کو

گم ہے دل من کے اِلاہوں میں خدا

*

دے ہدایت کہ خوشی ملتی ہے

بدعت و شرک کی باہوں میں خدا

*

اپنے انجام سے بے حد ڈر کر

آیا ہوں تیری پناہوں میں خدا

*

قلبِ ساحل کو مصفا کر دے

وہ مقید ہے گناہوں میں خدا

***