شکست میرا مقدر سہی سنبھال مجھے
شکست میرا مقدر سہی سنبھال مجھے
متاعِ صبر عطا کر دے ذوالجلال مجھے
*
فقط تری ہی محبت ہو خانۂ دل میں
اس آرزوئے حقیقی سے کر نہال مجھے
*
انا سے دل کو مرے پاک رکھ کہ اس کے سبب
عروج لے کے چلا جانبِ زوال مجھے
*
درست کر مری فطرت میں خامیاں ہیں بہت
نواز خوبیِ کردار و خوش خصال مجھے
*
وہ جس کمال نے صلحا کو سرفرازی دی
مرے کریم عطا کر وہی کمال مجھے
*
گناہگار ہوں ڈوبا ہوا ہوں عصیاں میں
تو اس عمیق سمندر سے اب نکال مجھے
***