33%

اثر پذیر مجھے طرزِ گفتگو دیدے

اثر پذیر مجھے طرزِ گفتگو دیدے

مرے خدا، مرے لفظوں کو آبرو دیدے

*

میں تیرے ذکر مسلسل میں ہی رہوں مصروف

دعا یہ ہے تو مجھے ایسی جستجو دیدے

*

وجود اپنا مٹا دوں تری محبت میں

ہے التماس یہی ایسی آرزو دیدے

*

وہ جس ے پرچم توحید کو بلند کیا

مری رگوں میں وہی گردشِ لہو دیدے

*

شجر سکوں کا بنا تخمِ فکر کو میرے

زمیں ہے سخت بہت قوتِ نمو دیدے

*

تری نوازشِ پیہم رہی ہے ساحل پر

یہ التجا ہے کہ پوتے بھی نیک خو دیدے

*****