33%

التجا

خالقِ کائنات و جن و انس

وحدہٗ لاشریک تیری ذات

تو ہے نباض نبضِ عالم کا

تیرے قبضے میں سب کی موت و حیات

*

تو نے تخلیقِ کائنات کے بعد

نوعِ انساں کو سرفراز کیا

دے کے اس کو خلافتِ ارضی

اور پہنا کے سر پہ تاجِ شرف

لیکن اے مالک و رحیم و کریم

عصرِ حاضر کے یہ ترے بندے

*

تیرے انعام سے گریزاں ہیں

تیرے الطاف کے بھی منکر ہیں

*

کتنے مردود ہیں، رذیل ہیں یہ

پوجتے ہیں بس اپنی دولت کو

ان کا مقصد ہے نفس کی تسکیں

یعنی ذوقِ انا کی خوشنودی

*