6%

عرش:عرش خدا اور پاني۱۵ ، ۱۸ ; عرش سے مراد ۱۹;عرش كى خلقت ۱۷ ، ۱۸

قيامت :قيامت كا كردار۱۳;قيامت كو جھٹلانے والے ۱۲

كفار:كفار اور قيامت ۱۲;كفار كى تہمتيں ۱۲ ;كفار كى فكر۱۲

محسنين:نيكى كرنے والوں سے مراد ۲۰ ، ۱ ۲ ، ۲۲ ;نيكى كرنے والوں كے وجود كا سبب ۸ ، ۹

محمد مصطفىصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر جادوگرى كى تہمت ۱۲ ، آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى رسالت ۱۱

مردہ :مردوں كو آخرت ميں زندہ كرنا ۱۰

آیت ۸

( وَلَئِنْ أَخَّرْنَا عَنْهُمُ الْعَذَابَ إِلَى أُمَّةٍ مَّعْدُودَةٍ لَّيَقُولُنَّ مَا يَحْبِسُهُ أَلاَ يَوْمَ يَأْتِيهِمْ لَيْسَ مَصْرُوفاً عَنْهُمْ وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُواْ بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ )

اور اگر ہم ان كے عذاب كو ايك معينہ مدت كيلئے ٹال ديں تو طنز كريں گے كہ عذاب كو كس چيز نے روك ليا ہے _آگاہ ہوجائو كہ جس دن عذاب آجائے گا تو پھر پلٹنے والا نہيں ہے اور پھر وہ عذاب ان كو ہر طرف سے گھير لے گا جس كا يہ مذاق اڑارہے تھے(۸)

۱_ وہ لوگ جو قرآن ، رسالت مآبصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور قيامت كے منكر ہيں وہ دنيوى عذاب كے مستحق ہيں اور انہيں اس عذاب سے ڈرايا بھى گيا ہے_و لئن ا خرنا عنهم العذاب

جملہ (مايحسبہ ) (كونسى چيز نزول عذاب سے مانع ہے؟) يہ بتاتاہے كہ يہاں عذاب سے مراد دنيا كا عذاب ہے اوريہ جملہ يہ بھى بتاتاہے كہ گذشتہ كفار كو اس عذاب سے ڈرايا گياتھا_

۲_ خدا كے عذاب اور وعيد كا معين وقت تاخير اور ٹلنے كے قابل ہے_

كلمہ تاخير ''اخرنا'' كا مصدر ہے جو كبھى كسى چيزكو بعد والے زمانہ ميں قرار دينے كے معنى ميں آتاہے اور كبھى ٹالنے اور معينہ مدت سے تاخير