گرفتار كرنا :گرفتار كرنے كے احكام ۸ ; گرفتار كرنے كے اسباب ۸
گناہ :بے گناہى كى نشانياں ۷
معاشرہ :معاشرے كے رہبروں كى ذمہ دارى ۵; معاشرے ميں امن قائم كرنے كے اقدامات ۵
مفسدين :مفسدين كى شناخت كرنے كى اہميت ۵
نفى كرنا :فساد پھيلانے كى نفى كرنا
حضرت يوسفعليهالسلام :جناب يوسفعليهالسلام كى حكومت ميں امن عامہ قائم كرنے كے اقدامات ۴; جناب يوسفعليهالسلام كا قصہ ۱ ، ۴ ،۶ ; حضرت يوسفعليهالسلام كے ملازمين اور برادران يوسف ۳
آیت ۷۴
( قَالُواْ فَمَا جَزَآؤُهُ إِن كُنتُمْ كَاذِبِينَ )
ملازموں نے كہا كہ اگر تم چھوٹے ثابت ہوئے تو اس كى سزا كيا ہے (۷۴)
۱_ حضرت يوسفعليهالسلام كے ملازمين نے فرزندان يعقوبعليهالسلام كو بتاديا كہ چور كے ملنے پر اسكو سزا دى جائے گي_
قالوا فما جزاؤه ان كنتم كاذبين
۲_ حضرت يوسفعليهالسلام كے ملازمين نے ملزمان (فرزندان يعقوب) سے كہا كہ بادشاہ كے پيالے كے چور كى سزا تم خود مقرر كرو_قالوا فما جزاؤة ان كنتم كاذبين
(جزاؤہ) كى ضمير شاہى پيالے كے چور كى طرف پلٹتى ہے جو مذكورہ جملات سے سمجھا جاتاہے _
۳_ حضرت يوسفعليهالسلام كے زمانے ميں مصر كى عدالت كے قوانين ميں سے يہ تھا كہ غير ملكى مجرموں كو ملكى قوانين كے مطابق سزا دى جاتى تھي_قالوا فما جزاؤه ان كنتم كاذبين
( فما جزاؤہ) كا جملہ چور كى سزا كو معين كرنے كے بارے ميں سوال ہے_ يہ ممكن ہے كہ اس معنى ميں ہو كہ تہمت زدہ خود ہى اپنى سزا كو مقرر كريں _ اسى طرح يہ معنى بھى مراد ہوسكتاہے كہ معلوم كريں كہ ان كى شريعت ميں چور كى سزا كيا ہے مذكورہ معنى دوسرے احتمال كى صورت ميں ہوسكتاہے_