آیت ۲۱
( أُوْلَـئِكَ الَّذِينَ خَسِرُواْ أَنفُسَهُمْ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُواْ يَفْتَرُونَ )
يہى وہ لوگ ہيں جنہوں نے خود اپنے نفس كو خسارہ ميں مبتلا كيا اور ان سے وہ بھى گم ہوگئے جن كا افترا كيا كرتے تھے (۲۱)
۱ _ خداوند متعال پر جھوٹ باندھنا، اور لوگوں كو اس كے راستے سے روكنا ، اپنے سرمايہ حيات كو نقصان اور تباہ كرنے كا موجب ہے _و من اظلم ممن افترى على الله كذباً اولئك الذين خسروا ا نفسهم
۲_ خداوند متعال كے راستے كو انحرافى پيش كرنے كى كوشش اور آخرت كا انكار كرنا ،اپنى خسارت اور زندگى كى تباہى ہے_
الذين يبغونها عوجاًو هم بالاخرة هم كافرون اولئك الذين خسروا ا نفسهم
۳_ كافروں كے عقائد اور نظريات خود ساختہ اور جھوٹ كا پلندہ ہيں _و ضلَّ عنهم ما كانوا يفترون
۴_ خداوند وحدہ لا شريك كے علاوہ دوسرے خداؤں
پر اعتقاد، ايك باطل عقيدہ اور تباہى و بربادى كا سرچشمہ ہے_اولئك الذين خسرو ا نفسهم و ضلّ عنهم ما كانوا يفترون
۵_ كفار كو اپنے باطل اور خود ساختہ بے بنياد عقائد كا نتيجہ بھگتنا پڑے گا_و ضلَّ عنهم ما كانوا يفترون
آخرت :آخرت كے جھٹلانے كے آثار ۲
افتراء:خداوند متعال پر افتراء كے آثار_ ۱
ايمان: