2%

۳;برادران يوسفعليه‌السلام كے ليے استغفار ۴

توسل:انبياء سے توسل كاجائز ہونا ۷; توسل كے احكام ۷ ; غيرالله سے توسل كرنے كا جواز ۷

خود :اپنے خلاف اقرار كرنا ۱

رفتار :ناپسنديدہ رفتار سے پشيمان ہونا ۳

يعقوب(ع) :حضرت يعقوبعليه‌السلام كا مقرب الہى ہونا ۵; حضرت يعقوبعليه‌السلام كى شفاعت ۸

يوسفعليه‌السلام :حضرت يوسفعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۸;حضرت يوسفعليه‌السلام كو سفارش كرنا ۸

آیت ۹۸

( قَالَ سَوْفَ أَسْتَغْفِرُ لَكُمْ رَبِّيَ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ )

انھوں نے كہا كہ ميں عنقريب تمھارے حق ميں استغفار كروں گا كہ ميرا پروردگار بہت بخشنے والا او رمہربان ہے (۹۸)

۱_ حضرت يعقوبعليه‌السلام نے اپنے بيٹوں كے ان پر ظلم روا ركھنے كو در گذر كر كے معاف فرماديا _قال سوف أستغفر لكم ربّي

۲_ حضرت يعقوبعليه‌السلام نے اپنے بيٹوں كو يہ نويد دى كہ وہ بہت جلد خداوند متعال كى درگاہ ميں ان كے گناہوں كى بخشش كى درخواست اور انكى شفاعت كريں گئے _قال سوف استغفر لكم ربّي

۳_ گناہوں كا معاف كرنا، خداوند متعال كى صفات ميں سے ہے _قال سوف استغفر لكم ربّي

۴_بندوں كے گناہوں كى بخششخداوند متعال كى ربوبيت كا جلوہ ہے _قال سوف أستغفر لكم ربّي

۵_انبياء پرستم روا ركھنا، قابل بخشش ہے _سوف أستغفر لكم ربّي

۶_ ربوبيت الہيكى طرف توجہ، آداب دعا و استغفار ميں