2%

موجودات:موجودات كا عاجز ہونا ۲

نظريہ كائنات :توحيدى نظريہ كائنات ۱ ، ۲

ہدايت :ہدايت سے محروم ۱۴ ;ہدايت كا پيش خيمہ ۲۰ ; ہدايت كا منشا و سبب ۱۸

آیت ۳۴

( لَّهُمْ عَذَابٌ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَعَذَابُ الآخِرَةِ أَشَقُّ وَمَا لَهُم مِّنَ اللّهِ مِن وَاقٍ )

ان كے لئے زندگانى دنيا ميں بھى عذاب ہے اور آخرت كا عذاب تو اور زيادہ سخت ہے اور پھر اللہ سے بچانے والا كوئي نہيں ہے (۳۴)

۱_ كفار،مشركين، گمراہ لوگ اور وہ جو انبياء عليہم السلام كا مسخرہ اڑاتے ہيں دنيا و آخرت كے سخت عذابوں ميں گرفتار ہوں گے_لهم عذاب فى الحى وة الدنيا ولعذاب الآخرة اشق

(لہم) كى ضمير سے مراد آيت ۳۱،۳۲كے قرينے كى وجہ سے كفار،مشركين ،مذاق اڑانے والے اور گمراہ لوگ ہيں _

۲_آخرت كے عذاب، دنيا كے عذابوں كى نسبت بہت سخت اور خطرناك ہيں _و لعذاب الآخرة اشق

''أشق'' اسم تفضيل ہے (شقّ ) كے مصدر سے ہے _ اور اشق كا معنى سخت اور دشوار ہوناہے_

۳_عذاب الہى كے نازل ہونے ميں كوئي بھى ركاوٹ نہيں بن سكتا_و ما لهم من الله من واق

(واق ) (وقاية)كے مصدر سے اسم فاعل ہے جسكا معنى محفوظ ركھنا اور محافظت كرنے كے ہے اور (من اللہ) سے مراد اس سے پہلے والے جملات كو مدنظر ركھتے ہوئے(من عذاب اللہ) ہے_